:
شیخ حسینہ 1947 کو پاکستان بننے سے تقریبا ایک ماہ بعد پیدا ہوئیں۔ سو ٹیکنیکلی وہ پاکستانی born ہیں۔ وہ 20 سال تک وزیر اعظم رہیں، اس وجہ سے نہ صرف وہ بنگلہ دیش کی بلکہ دنیا کی سب سے زیادہ عرصہ قیادت کرنے والی خاتون وزیر اعظم رہی ہیں۔ وہ بنگلہ دیش کے معمار شیخ مجیب کی بیٹی تھیں۔ ماں اور باپ دونوں کی طرف سے شیخ حسینہ کا سلسلہ نسب بزرگ شیخ عبدل اول درویش بغدادی سے جا ملتا ہے، جو مغل ایرا میں بنگال آئے تھے۔ اس طرح وہ پیروں کی شاخ سے ہیں۔
1975 کے ملٹری coup میں شیخ مجیب کی ساری فیملی ماری گئی تھی۔ خوش قسمتی سے شیخ حسینہ اور ان کی بہن ان دنوں یورپ میں تھیں جس وجہ سے وہ بچ گئیں۔ تب ان نے مغربی جرمنی کے بنگلہ دیشی سفارت خانے میں پناہ لی اور بعد میں اندرا گاندھی نے انہیں بھارت پناہ دی جہاں وہ چھ سال رہیں۔ اب دوبارہ وہ بھارت جا رہی ہیں۔ اس سے شیخ حسینہ کے بھارت سے مضبوط تعلقات کا پتہ چلتا ہے۔
اپنے تمام تر دور میں شیخ حسینہ پر 19 قاتلانہ حملے ہوے۔ ایک گرنیڈ حملے میں ان کی سماعت بھی متاثر ہوئی۔ آخر کار حالیہ بڑھتے احتجاج جو کے سٹوڈنٹس کی طرف سے شروع ہوا اور جلد پر تشدد ہو گیا جس میں سینکڑوں لوگوں، گورنمنٹ آفیشل کی جان گئی۔ احتجاج کے طاقت پکڑنے پر شیخ حسینہ کے 20 سالہ طاقتور دور کا خاتمہ ہوا۔ آرمی چیف نے مارشل لا لگا کر جلد انٹرم حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اب آگے دیکھتے ہیں قدرت نے بنگلہ دیش کی قسمت میں کیا لکھا ہے۔؟؟؟
لیکن ایک بات یقینی ہے کہ عوامی غیض و غضب کے سامنے کوئی بھی طاقت نہیں ٹھہر سکتی �